جِننی کی چوری

 

حضرتِ سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میرا کھجور کا ایک گودام تھا۔ایک جِننی وہاں آتی اور اس میں سے کھجوریں چوری کرلیا کرتی۔

 میں نے مکی مدنی سلطان ،رحمتِ عالمیان صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا توآپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،'' اس مرتبہ جب وہ آئے تواسے کہنا کہ حضور کی بارگاہ میں جوابدہی کیلئے چل۔''

چنانچہ میں نے ایساہی کیااوراس سے آئندہ نہ آنے کا حلف لے لیا۔ جب وہ دوسری مرتبہ آئی تو میں نے اسے پکڑ لیا، اس نے پھر نہ آنے کاوعدہ کیا تو میں نے اسے چھوڑ دیا۔

پھر رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر ماجرا عرض کیاتو آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ،''وہ جھوٹ کی عادی ہے دوبارہ آئے گی ۔''

جب وہ تیسری مرتبہ آئی تو میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ'' آج تجھے نہیں چھوڑوں گااور تجھے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی بارگا ہ میں لے کر جاؤں گا۔''

تو اس نے کہا،''میں تمہیں ایک بات بتاتی ہوں کہ اپنے گھر میں آیۃ الکرسی پڑھا کرو شیطان یا کوئی بھی بلاء تمہارے قریب نہ آئے گی ۔''

صبح کے وقت میں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو آ پ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا ، ''تمہارے قیدی کا کیا ہوا؟'' میں نے اس کی بتائی ہوئی بات عرض کی توآپ نے فرمایا ، ''اس نے سچ کہا حالانکہ وہ بہت بڑی جھوٹی ہے۔‘‘

(ترمذی ،کتاب فضائل القرآن ،( باب ۳)رقم ۲۸۸۹، ج۴، ص ۴۰۳)