آدمی کون ہے ؟



امام غزالی رحمۃ اﷲ علیہ احیاء العلوم میں فرماتے ہیں : کہ امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ کے شاگرد اور حدیث وفقہ ومعرفت وولایت کے امام حضرت عبد اﷲ بن مبارک رضی اﷲ عنہ سے کسی نے پوچھا ’’ناس‘‘ یعنی آدمی کون ہے ۔۔۔۔ ؟
 انہوں نے جواب میں فرمایا : علماء

امام غزالی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں : یعنی جو عالِم نہ ہوامام ابن مبارک نے اسے آدمی ہی شمار نہ کیا کیونکہ انسان اور جانوروں میں علم ہی کا فرق ہے اور انسان اس ہی سبب سے انسان ہے جس وجہ سے اسے شرف حاصل ہے۔

اور یہ شرف وبزرگی کس وجہ سے ہے ۔۔۔۔  ؟

یہ جسمانی طاقت کی وجہ سے نہیں کہ اونٹ آدمی سے زیادہ طاقتور ہے ،

نہ ہی انسان کی بزرگی اس کے بڑے جسم کی وجہ سے ہے کہ ہاتھی کا جسم اس سے بڑا ہے ،

نہ ہی بہادری کی وجہ سے کہ شیر اس سے زیادہ بہادر ہے ،

 نہ ہی خوراک کی وجہ سے کہ بیل کا پیٹ اس سے بڑا ہے اور وہ زیادہ کھاتا ہے ۔

آدمی تو صرف علم کے لئے بنایا گیا ہے اور اس علم کی وجہ سے انسان کا شرف اور بزرگی ہے۔


(شریعت و طریقت ، ص:17، مدینہ لائبریری ، دعوت اسلامی )