حدیث مبارکہ کی ایک مشہور کتاب ترمذی شریف میں ہے: مولیٰ مشکل کشاء،شیرِخداحضرت سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم
فرماتے ہیں:
امامِ حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ سِینے اور سر کے درمیان محبوبِ رحمٰن ﷺ سے بہت مشابہ تھے اور اِمامِ حسین رَضیَ اللہُ تعالٰی عنہ اِس سے نیچے کے حصے میں رسول اللہ ﷺ کے بہت مشابہ تھے۔
حکیم
الاُمَّت مُفتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شرح
میں فرماتے ہیں:خیال رہے کہ حضرت فاطمہ زہرا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا از سرتا
قدم یعنی سر سے لے کر پاؤں تک بالکل ہمشکلِ مصطفیٰ (ﷺ) تھیں۔
آپ
رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عنہا کے صاحبزادگان یعنی حسنین کریمین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی
عنہما میں یہ مشابہت تقسیم کر دی گئی تھی،حضرت امام حسین کی پنڈلی قدم شریف تک اور
ایڑی بالکل حضور ﷺ کے مشابہ تھی۔
حضور
ﷺسے قدرتی مشابہت بھی اللہ تعالٰی کی نعمت ہےجو اپنے کسی عمل کو حضور ﷺ کے مشابہ کر
دے اس کی بخشش ہو جاتی ہے،تو جسے خداتعالٰی اپنے محبوب کے مشابہ کرے،اُس کی محبوبیت
کا کیا حال ہو گا۔
(مرآۃ جلد8ص480)
سیدی اعلیٰ حضرت امام
احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نعتیہ
کلام پر مشتمل اپنی مشہورِزمانہ کتاب ’’ حدائقِ
بخشش ‘‘ کے ایک مشہور کلام ’’قصیدہءِ نور
‘‘ میں حسنین
کریمین رضی اللہ تعالٰی عنہما کی پیارے آقا ﷺ سے مشابہت کو کچھ یوں بیان فرماتے
ہیں : ؎
ایک سینہ تک مشابہ اِک وہاں سے پاؤں تک
حُسنِ سبطین ان کےجاموں میں ہےنِیمانورکا
صاف شکلِ پاک ہےدونوں کےملنےسےعِیاں
خطِ توام میں لکھا ہے یہ دو وَرقہ نور
کا
اللہ تعالیٰ کی ان پر رحمت ہو ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو
،،، آمین ۔
( منجانب : سوشل میڈیا ، دعوت ِ اسلامی)