جیسے ہی میں نے آفس کے ملازم کے ساتھ یہ کام کیا تو سب مجھے عجیب نظروں سے دیکھنے لگے۔۔۔۔


چائےکا وقفہ تھا    
سارے افسر  میز  پر جمع تھے   
 خوش گپیاں چل رہی تھیں    
 اسی دوران میں کمرے میں داخل ہوا    
 آ کر سب سےہاتھ ملانے لگا
کھلے ہوئے چہرے کے ساتھ مجھے خوش آمدید  کہا جا رہا  تھا
وہیں  پر صفائی کرنےوالا بھی  تھا جو ان خوش گپیوں سے بے نیاز  کھڑا  میز کی صفائی کر رہا تھا
میں نے اس سے بھی  اسی گرم جوشی سے ہاتھ ملا لیا
اس کی خوشی دیکھنے والی تھی
 وہ اپنے آپ کو افسر  سمجھنے لگا تھا
 اُس کی اِس خوشی کو دیکھ کر   جو  خوشی مجھے ہوئی اس کی حلاوت شاید ساری زندگی مجھے ملتی رہے گی  
مگر  جیسے ہی  میں نے دوبارہ  ان افسروں پر نظر ڈالی تو وہ سب مجھے عجیب نگاہوں سے دیکھ رہے تھے 
جیسے  افسر ہوتے  ہوئے  ایک صفائی والے سے ہاتھ ملا کر میں نے  کوئی بہت برا کام کر دیا ہو 
حالانکہ میں نے  تو وہی کیا تھا جو  مجھے اسلام نے سکھایا
  اور یہی اچھے اخلاق کاتقاضیٰ تھا ۔
حضور ِ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’ تمہارے ماتحت (لوگ) تمہارے بھائی ہیں‘‘
 (صحیح البخاری،حدیث:۶۰۵۰،ص۵۱۱)