Karobar Me Taraqqi Ka Raz




جب گاہک دُکان میں داخل ہو  تو خندہ پیشانی سے مسکرا کر سلام کے ساتھ اس کااستقبال کیجئے اورممکنہ صورت میں پرتپاک انداز میں مصافحہ بھی کیجئے۔اس طریقے سے گاہک کی اجنبیت دور ہوگی اور ایک دوستانہ ماحول قائم ہوگا۔ملتے وَقت بے رُخی اور لاپرواہی سے اِدھر اُدھردیکھتے ہوئے ہاتھ ملانا گاہک کا دل توڑسکتا ہے۔گاہک کے دکان میں داخلے کے وقت اگر فون پر بات کررہے ہوں یا کسی اور گاہک کے ساتھ مصروف ہوں تو  بھی آنے والے گاہک کو  محبت سے بٹھاتے ہوئےتھوڑی دیر انتظار کا کہئے۔اس طرح گاہک کو یہ اطمینان ہوجائے گا کہ   وہ دکاندار کی توجہ میں آگیا ہے۔اب جلد ہی فارغ ہوکر اس کی جانب متوجہ ہوجائیں اور اسے  اچھے انداز میں اس طرح Dealکریں کہ  دوبارہ جب وہ دکان پر آئے تو اس کی نظریں آپ ہی کو تلاش کررہی ہوں۔
Dealing  کے دوران اگر گاہک کوئی کڑوی بات کہہ دے یا چیزمیں بے جا نقص نکالے توصبر و تحمل سے کام لیجئے اور ٹھنڈے دماغ سے اس کی باتوں کا جواب دیجئے۔ تنقیدی بات سن کر بپھرنے سے کوئی فائدہ نہیں بلکہ الٹا اپنا نقصان ہوتا ہے۔بعض دکانداروں سے اگر گاہک قیمت میں کمی کرانے کی کوشش کرے تو ناراضی کے اظہار کے ساتھ اسے جھڑک دیتے ہیں اور بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ دکاندارگاہک سے خوش اخلاقی سے پیش آرہا ہوتا ہے لیکن جہاں خرید و فروخت میں کوئی کام اپنی مرضی کے خلاف ہوا تو جسے ابھی کچھ لمحے قبل ’’جی جناب،محترم‘‘ کہہ رہے تھے، اُسی ’’محترم‘‘ کو بڑی بے دردی کے ساتھ دُھتکار کر نکال دیا جاتا ہے، چاہے ا س کا دل دُکھے یا ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے،اس کی بالکل پروا نہیں کی جاتی۔اس سے  گاہک کا نقصان کم اور دکاندار کا زیادہ  ہوتاہے کہ آئندہ وہ کبھی اس کی دکان پر نہیں آئے گا اور دوسروں کو بھی آنے سے روکے گا۔یوں یہ عمل کاروبار کی تباہی کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے،لہٰذا خرید و فروخت میں ہمیشہ نرمی سے کام لینا چاہیے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں نرم
و خوش اخلاقی اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ