ایک افریقی
شخص ایسے شہر میں پہنچا جو شہر قرض میں غرق تھا ۔
وہ
افریقی شخص نے 1000 کا نوٹ ہوٹل کے کاؤنٹر
پر رکھااور بولا میں جا رہا ہوں کمرہ پسند کرنے۔
ہوٹل کا مالک فورا" 1000 کا نوٹ لے کر بھاگا
گھی والے کے پاس اور اس کو دے کر گھی کا حساب چکادیا۔
گھی والا بھاگا دودھ والے کے پاس اور 1000 دے کر
دودھ والے کا پورا حساب چکادیا۔
دودھ والا بھاگا گائے والے کے پاس اور گائے والے کو
1000 دے کر دودھ کا حساب پورا کردیا۔
گائے والا بھاگا چارے والے کے پاس اور چارے کا 1000
کٹوا آیا۔
چارے والا گیا اسی ہوٹل پر وہ وہاں ادھار میں کھانا
کھاتا تھا اس نے 1000 دے کر کھانے کا حساب چکتا کیا ۔
وہ افریقی شخص واپس آیا اور یہ کہہ کر اپنے 1000 کا
نوٹ واپس لے گیا کہ اسے کوئی کمرہ پسند نہیں آیا۔
نہ کسی نے کچھ لیا ،نہ کسی نے کچھ دیا ،سب کا حساب چکتا ۔۔۔۔ !
تو گڑبڑ کہاں ہے ۔۔۔؟
کہیں گڑبڑ نہیں ہے بلکہ سبھی کی غلط فہمی ہے کہ پیسے
ہمارے ہیں جبکہ دراصل ہر شخص ۔۔۔
’’ خالی ہاتھ آیا تھا خالی ہاتھ ہی جائےگا ‘‘
( منجانب : سوشل میڈیا ، دعوت ِ اسلامی)