ایک نوجوان جس کی داڑھی زبردستی کاٹ دی گئی




ایسانازک دور آ پہنچا ہے کہ آج مُسلمان کہلانے والے اپنی اَولاد کو زبردستی سُنّتوں سے دُور رکھتے ہیں بلکہ سُنَّتوں پر عمل کرنے پر بسا اوقات طرح طرح کی سزائیں دیتے ہیں ،ایسے ایسے دِلخراش واقعات دیکھے گئے کہ بس خدا کی پناہ ۔کئی نوجوان اِسلامی بھائیوں نے اگر دعوت اسلامی  کے مَدَنی ماحول سے متاثر ہو کر داڑھی رکھ لی تو خاندان بھر میں گویا زلزلہ آگیا ۔۔۔!

اگر دھونس دھمکی اور مارپیٹ سے باز نہ آئے تو داڑھی رکھنے کیوجہ سے بے چارے گھروں سے نِکال دیئے گئے، یا پھر نیند کی حالت میں ان کی  داڑھیوں پر قَینچیاں چلا دی گئیں ۔۔۔

امیر اہلسنت حضرت مولانا الیاس قادری  دامت برکاتھم العالیہ  اپنی مایہ ناز تصنیف ’’نیکی کی دعوت‘‘ میں ایک نوجوان کا واقعہ بیان فرماتے ہیں کہ :


دعوتِ اسلامی سے وابَستہ اَورنگی ٹاؤن،بابُ المدینہ کراچی کا ایک نوجوان عاشقِ رسول جس کی عمر بمشکل  20سال ہوگی ، داڑھی جب سے آئی رکھ لی تھی، بے چارہ خُون کے سَرطان یعنی بلڈ کینسر میں مُبتلاہوگیا۔مَیں (یعنی سگِ مدینہ عُفِیَ عنہ ) اُس کی عِیادت کے لیے اَسپتال پہنچا،بے چارہ زندگی اورموت کی کشمکش میں تھا، زَبان ساتھ نہیں دے رہی تھی، داڑھی چہرے سے اُتارلی گئی تھی، میں چَونکا، اُس مظلوم نے چہرے کی طرف بمشکل تمام ہاتھ اُٹھایا اور اِشارے سے فریاد کی، میں اِتنا سمجھ سکا گویا وہ کہہ رہا تھا: ’’میں نے نہیں مُنڈوائی ۔ میرے گھر والوں نے  نیند یا بے ہوشی کی حالت میں میری داڑھی صاف کر ڈالی ہے۔‘‘

 آہ ! چند ہی دِنوں کے بعد وہ دُکھیارادُنیا سے چل بَسا۔اللہ عَزَّوَجَلَّ مرحوم کی بے حساب مغفِرت فرمائے اور اُس کی داڑھی صاف کر ڈالنے والے کو توبہ کی سعادت بخشے۔  آمِین  بجاہِ النَّبِیِّ الامِین ﷺ

رُوح میں سَوز نہیں ،قَلب میں اِحساس نہیں
کچھ بھی پیغامِ محمد ﷺ کا تمہیں پاس نہیں

(  منجانب : سوشل میڈیا ، دعوت ِ اسلامی)