امام رازی اور شیطان کا مناظرہ





امام فخر الدین رازی رحمۃ اﷲتعالیٰ علیہ کی نزع کا جب وقت آیا ،شیطان آیا کہ اس وقت شیطان پوری جان توڑ کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح اس کا اِیمان سلب ہوجائے ،(یعنی چھین لیا جائے) اگر اس وقت پھر گیا تو پھر کبھی نہ لوٹے گا۔

 اُس نے اِن سے پوچھا کہ تم نے عمر بھر مُناظروں مُباحثوں میں گزاری ،خدا کو بھی پہچانا؟ آپ نے فرمایا :بیشک خدا ایک ہے ۔اس نے کہا اس پر کیا دلیل؟آپ نے ایک دلیل قائم فرمائی، وہ خبیث مُعَلِّمُ الْمَلَکُوت(یعنی فرشتوں کا استاد)رہ چکا ہے اس نے وہ دلیل توڑ دی۔

 اُنہوں نے دوسری دلیل قائم کی اُس نے وہ بھی توڑ دی۔ یہاں تک کہ 360 دلیلیں حضرت نے قائم کیں اور اس نے سب توڑ دیں۔

اب یہ سخت پریشا نی میں اور نہایت مایوس۔ آپ کے پیر حضرت نجم الدین کبریٰ رضی ا ﷲ تعالیٰ عنہ کہیں دُور دراز مقام پر وُضو فرمارہے تھے، وہاں سے آپ نے آواز د ی: ’’ کہہ کیوں نہیں دیتا کہ میں نے خدا کو بے دلیل ایک مانا ۔‘‘
(ملفوظات اعلٰی حضرت ، ص ؛ 494)


(  منجانب : سوشل میڈیا ، دعوت ِ اسلامی)