پیارے آقا ﷺ
نے مختلف اوقات میں مختلف رنگوں کے عمامے زیبِ سر فرمایا کرتے تھے۔ جن میں سے کچھ
کا ذکر کتب احادیث و سیر میں موجود ہے ۔آئیے اس حوالے سے مفید معلومات آپ بھی
پڑھئے اور دوسروں تک پہنچائیے۔
الفت ہے مجھے
گیسوئے خَمدارِ نبی سے اَبرو
و پَلک آنکھ سے رُخسارِنبی سے
پَیراہَن و
چادر سے عصا سے ہے مَحَبَّت نَعلَیْنِ
شَرِیفَین سے دَستارِنبی سے
سیاہ عمامہ مبارک
:ـ ایک موقع پر تو سیدنا جبریلِ امین علیہ السلام نے پیارے آقا ﷺ کو
سیاہ رنگ کا عمامہ شریف باندھا بھی ہے۔
:ـ سب سے آخر ی خطبہ دیتے وقت سرِ اقدس پر چکنی پٹی یا سیاہ رنگ کا
عمامہ شریف سجا ہوا تھا۔
:ـ فتحِ مکہ کے دن خاکستری
مائل بسیاہی رنگ کا عمامہ پہنا ۔
:ـ فتحِ مکہ کے دن نبیٔ کریم ﷺ
اور حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ تعالی عنہ اپنے
سر پر سیاہ عمامہ باندھے ہوئے تھے۔ (الشریعۃ للآجری، کتاب فضائل
العباس بن عبدالمطلب الخ ، باب ذکر تعظیم قدر العباس الخ ، ۵/۲۲۵۱، رقم:۱۷۳۲)
:ـ غزوۂ خندق کے روز نبیٔ کریم ﷺ کا عمامہ مبارک سیاہ رنگ کا تھا۔ (شعب الایمان
، باب فی الملابس الخ ، فصل فی العمائم، ۵/۱۷۳،
حدیث:۶۲۴۷)
:ـ پیارے آقا ﷺ کا
ایک سیاہ عمامہ شریف تھا جسے آپ عیدین پر پہنا کرتے اور شملہ پیچھے لٹکایا کرتے
تھے۔ (الکامل فی ضعفاء الرجال ، من اسمہ محمد ، محمد بن عبیداللہ الخ، ۷/۲۴۹)
:ـ حدیبیہ کے دن رسول اللہ ﷺ سیاہ عمامہ
شریف پہنے ہوئے تھے جس پر کچھ غبار (برکتیں لوٹ رہا) تھا۔ (اخبار
اصبہان، باب الزا، ۱/۴۳۱)
:ـ ایک مرتبہ قحط سالی کے وقت مدینہ منورہ سے بقیعِ غَرقَد (جَنَّتُ
البَقِیع) کی طرف تشریف لے گئے، اس وقت آپ ﷺ سیاہ
عمامہ پہنے ہوئے تھے جس کا ایک شملہ اپنے سامنے اور دوسرا اپنے دونوں کندھوں کے
درمیان لٹکا ئے ہوئے تھے۔ (کنزالعمال ، کتاب الصلاۃ ، الباب
السابع فی صلاۃ النفل، صلاۃ الاستسقاء ، الجز۸، ۴/۲۰۳، حدیث:۲۳۵۴۱)
حَرقانی عمامہ
مبارک
نبی ٔ پاک ﷺ کے مختلف رنگ
کے عماموں میں ایک حرقانی رنگ کا عمامہ شریف بھی تھا۔ یہ خالص سیاہ رنگ کا نہیں
تھا بلکہ جیسے کسی چیز کو آگ سے جلا دیا جائے تو اس کا رنگ قدرے سیاہی مائل ہو
جاتا ہے ۔ آپ ﷺ کا
یہ عمامہ مبارک بھی ایسا ہی سیاہ تھا جیسے آگ سے جلی ہوئی شے کا رنگ ہوتا ہے۔ (نسائی، کتاب الزینۃ، لبس العمائم
الحرقانیۃ، ۱/۸۴۶، حدیث: ۵۳۵۳)
اوراکثر
دورانِ سفر سیاہ حرقانی رنگ کاعمامہ شریف پہنتے تھے۔ (الحاوی
للفتاوی ، کتاب الصلوۃ، باب اللباس، ۱/۸۳)
زرد عمامہ مبارک
آپ ﷺ کا زرد عمامہ
شریف باندھنا بھی کئی احادیث سے ثابت ہے، مرضِ وصال آپ ﷺ کے
سرمبارک پر عمامہ زرد تھا۔ (الشمائل المحمدیۃ، باب ما جاء فی
إتکاء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ص۹۳،
حدیث:۱۲۹)
بدر کے میدان میں
فرشتوں کے عمامے زرد رنگ کے تھے پھر نبی کریم ﷺ بھی زرد عمامہ شریف زیبِ سر کیے تشریف
لائے ۔ (تاریخ ابن عساکر، ذکرمن اسمہ زبیر ، ۱۸/۳۵۴)
حضرت سیّدنا
عبداللہ ابن عمررضی اللہ عنہما اپنی داڑھی
مبارک کو زرد رنگ سے رنگتے تھے یہاں تک کہ آپ رضی اللہ عنہ کے
کپڑوں میں بھی زرد رنگ لگ جایا کرتا تھا۔ آپ سے پوچھا گیا آپ زرد رنگ سے کیوں رنگتے ہیں ، تو آپ رضی اللہ عنہ نے
ارشاد فرمایا: میں نے پیارے آقا ﷺ کو زرد رنگ
سے رنگتے دیکھا ہے اور آپ کو اس سے زیادہ اور کوئی رنگ محبوب نہ تھا آپ پورے
لباس کو اس میں رنگتے حتی کہ عمامہ شریف کو بھی اسی رنگ میں رنگا کرتے تھے۔ (ابوداؤد
، کتاب اللباس ، باب فی المصبوغ بالصفرۃ ، ۴/۷۳،
حدیث:۴۰۶۴)
زعفرانی عمامہ
مبارک
حضرت سیّدنا
عبداللہ بن جعفر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے
ہیں : میں نے نبی ٔ کریم ﷺ کو زعفران سے
رنگے ہوئے دو کپڑے’’ چادر اور عمامہ ‘‘پہنے ہوئے دیکھا۔ (مستدرک حاکم،
ذکر عبداللہ بن جعفر الخ، سخاوۃ عبداللہ بن جعفر، ۴/۷۳۹، حدیث:۶۴۷۴)
حضرت سیّدنا
یحییٰ بن عبداللہ بن مالک عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْخَالِق فرماتے ہیں : نبیٔ کریم ﷺ اپنے
کپڑوں کے ساتھ عمامے کو بھی زعفران سے رنگا کرتے تھے۔ (مصنف ابن ابی
شیبہ ، کتاب اللباس، باب فی الثیاب الصفر للرجال، ۱۲/۴۷۶، حدیث:۲۵۲۴۳)
حضرت سیّدنا
عبداللہ بن جَعفَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے
ہیں : میں نے رسولِ کریم ﷺ کی
زیارت کی تو میں نے دیکھا کہ آپ کی چادر اور عمامہ شریف دونوں زعفران سے رنگے
ہوئے تھے۔ (مسند ابی یعلٰی، مسند عبد اللہ بن جعفر الہاشمی، ۶/۳۴، حدیث:۶۷۵۶)
سفید عمامہ مبارک
حضرت سیّدنا
ابو سعید خُدرِی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ روایت
فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ درِدولت سے
باہر تشریف لائے جب کہ لوگ زیارت کے لیے جمع تھے اور آپ ﷺ (کی
طبیعت مبارک) کے متعلق پوچھ رہے تھے، پس
آپ ﷺ کپڑا لپیٹے
یوں تشریف لائے کہ آپ ﷺ کی چادر
مبارک کے دونوں کنارے آپ کے مبارک کندھوں سے لٹک رہے تھے اور سرِاقدس پر سفید
عمامہ شریف سجا رکھا تھا۔
(طبقات ابن سعد، ذکر ما قال رسول اللہ ﷺ
فی مرضہ الذی مات فیہ للانصار، ۲/ ۱۹۳ )
دھاری دارسرخ عمامہ
مبارک
حضرت سیّدنا اَنَس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس طرح
وضو فرماتے دیکھا ، آپ ﷺ نے قِطری ( سرخ دھاری دار کھردرہ ) عمامہ شریف باندھ رکھا تھا ۔
(ابوداؤد
، کتاب الطہارۃ، باب المسح علی العمامۃ ، ۱/۸۲، حدیث: ۱۴۷)
سبز عمامہ مبارک
سبز عمامہ شریف بھی رسول اکرم ﷺ سے پہننا ثابت ہے چنانچہ
علّامہ شیخ عبدالحق محدّث دہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں ، سرکارِ ﷺ کا مبارک عمامہ اکثر سفید اور کبھی سیاہ اور بعض
اوقات سبز ہوتا۔ (کشف الالتباس فی استحباب اللباس، ص ۳۸)
حضرت عبد اللہ ابن عباس رَضِی اللہ تَعالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے: ’’ بَدَر کے روز فرشتوں کی نشانی سفید عمامے اور بروزِ حُنین سبز
سبز عمامے تھی‘‘۔ (تفسیر خازن، پ ۹، الانفال، تحت الآیۃ۹، ۲/۱۸۲)
حضرت علّامہ عَبدُالغَنِی بِن اِسمَاعِیل نابُلُسِی حَنَفِی عَلَیہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی اور حضرتِ علّامہ محمد عبد الرَّءُوف مناوی
عَلَیْہ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں کہ (قربِِ قیامت ) جب حضرت سیِّدنا عیسٰی ﷺ زمین پر تشریف لائیں گے تو آپ
کے سرِ اقدس پر سبزسبز عمامہ شریف ہو گا۔ (الحدیقۃ الندیۃ،
۱/۲۷۳، فیض القدیر، حرف الدال ، فصل فی المحلی بال من ھذا الحرف، ۳/۷۱۸، تحت الحدیث:۴۲۵۰،
عقدالدرر فی اخبار المنتظر، الفصل الثانی فیما جاء من الآثار الدالۃ علی خروج الدجال
الخ، ص۳۴۲)
صحابۂ کرام رِضوَانُ اللہِ تَعالٰی عَلَیہِم اَجمَعِین سے بھی سبز عمامہ شریف کا ثبوت ملتا ہے چنانچہ
حضرت سیّدنا سلیمان بن ابوعبداللہ تابعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں
:میں نے دیکھا کہ مہاجرین اولین (صحابہ ) سیاہ، سفید، سرخ، سبزاور زرد رنگ کے سوُتی
عمامے باندھا کرتے تھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب اللباس
، باب من کان یعتم بکور واحد ، ۱۲/۵۴۵، حدیث: ۲۵۴۸۹ واللفظ لہ، مسند اسحاق بن راہویہ، ما یروی
عن الاسود بن یزید الخ، ۳/۸۸۲، رقم: ۱۵۵۶)
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں حضور
اکرم ﷺ کی ہر
سنت کو اپنانے کی توفیق عطاء فرمائے ۔۔۔ آمین
( منجانب : سوشل میڈیا ، دعوت ِ اسلامی)