حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام
کے چند حکمت اموز اقوال
نمبر ایک: سچ ہے کہ جس طرح مریض کو کھانے سے لذت محسوس نہیں ہوتی
اسی طرح دنیادار کو عبادت سے لذت محسوس نہیں ہوتی کیونکہ جو دنیا کی محبت سے لذت محسوس
کرتا ہے وہ عبادت کی لذت نہیں پاسکتا۔
نمبر دو: سچ ہے کہ اگرجانور پرسواری ترک کردی جائے اور ا سے چھوڑدیا
جائے تو وہ سرکش ہوجاتا اور اس کا مزاج بگڑجاتاہے
اسی طرح دلوں کا معاملہ ہے کہ اگر انہیں موت کی یاد نہ دلائی جائے اور عبادت کے لئے
کمربستہ نہ کیا جائے تویہ سخت ہوجاتے ہیں۔
نمبر تین: سچ ہے کہ مَشکیزہ جب تک پھٹ نہ جائے یا خشک نہ ہوجائے تب
تک وہ شہد رکھنے کے کام آتاہے اسی طرح دلوں کا معاملہ ہے کہ وہ جب تک شہوات سے نہیں
پھٹتے،حرص وطَمَع سے میلے نہیں ہوتے اور نعمتوں کے سبب سخت نہیں ہوتےاس وقت تک حکمت
سے بھرے رہتے ہیں۔
)احیاء
العلوم مترجم ،جلد 3، ص 659 تا 660(