We provides programs, cartoons, animated stories and poems aimed at entertaining and educating children about Islam and its beautiful teachings providing them with guidance on Islamic topics while keeping them entertained and away from other harmful content. Major programs are focused on religious, ethical and social reformation of human character, focusing on health, religious & global education, economic reforms of individuals or organizations as per Shariah guidance.
بچے امتحان کی تیاری کیسے کریں؟
(1)ذہنی
سکون و حوصلہ دیں:ہمارےتعلیمی نظام اور
معاشرتی رویّے نے
امتحانات کے معاملے میں بچوں کو بہت حَسّاس بنا دیا ہے اور امتحانات کے سبب وہ
ذہنی دباؤ (Depression) کا شکار بھی ہوجاتے ہیں،
ایسی صورتِ حال میں امتحانات کی تیاری کرنا انتہائی دشوار ہوتا ہے لہٰذا آپ کو
چاہئے کہ انہیں پُرسکون کریں، حوصلہ دیں اور امتحانات کی تیاری میں درپیش مسائل پر
بچّوں سے بات کریں اور انہیں حل کریں، یوں بچّے آپ کی دل چسپی اور تعاوُن کا
اِحساس کرنے لگیں گے اور یہی احساس انہیں ذہنی سکون فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مزید
محنت پر اُبھارے گا۔
(2)شیڈول بنائیں:بچّوں کے ساتھ مِل جُل
کر اس طرح کا ٹائم ٹیبل بنائیں جس پر وہ بھی آسانی سے عمل کرکےامتحانات کی تیاری
کرسکیں اور آپ کے معمولات بھی متأثِّر نہ ہوں نیز حتَّی الْاِمکان صبح کے وقت کو
ترجیح دیں۔
(3)چھٹیوں کی وجہ سے رہ جانے والا کام: بعض اوقات اسکول سے غیر حاضری کی صورت میں بچوں کا کچھ کام
ادھورا (نامکمل) رہ جاتا ہے جسے بچّے کسی مجبوری یا غفلت کی وجہ سے پورا
نہیں کرپاتے، کوشش کرکے پہلے ان کاموں کو خود یا اپنے بچّے کے ساتھی طالبِ
علم (Class fellow) کی کاپی لے کر مکمل کروائیں
تاکہ امتحانات کی تیاری میں کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
(4)مضامین کی تقسیم کاری:تمام مضامین (Subjects) کو برابر اہمیت دیں،کسی
مضمون کو آسان سمجھ کر اس کی تیاری میں کوتاہی مت کرنے دیں اور اس طرح سے سمجھائیں
کہ بیٹا! ممکن ہے کہ جس مضمون کو آپ آسان سمجھ رہے ہو اس کا سوالیہ
پرچہ(Question Paper)آپ کی امید کے خلاف ہو اور کمرۂ امتحان(Examination Hall) میں آپ کو پریشان
کردے۔ ہاں جن مضامین کو مشکل سمجھا جاتا ہے ان کی تیاری کو اِضافی وقت دیں اور
انہیں بار بار دہرائیں تاکہ بعد میں بھول نہ جائیں۔
(5)کتاب کی تقسیم کاری:نصابی کتاب کے تین
حصّے کر لیجئے (1)جسے بچّے کے اساتذہ (Teachers) نے
اہم قرار دیا ہے (2)جس کے پیپر میں آنے کی امید ہو، ان دو حصوں کی تیاری
کرنے کی صورت میں بچّے کے امتحان میں کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں (3)جس
کا پیپر میں آنا بعید (دور) ہو، پہلے دو حصوں کے ساتھ ساتھ اس حصّے کی
بھی تیاری کروائی جائے،بعض اوقات اسی کی دہرائی(Repeat)بھی
پوزیشن پانے کا سبب بن جاتی ہے۔
(6)یاد کرنے کا انداز:بچّوں کو رٹّا (Cramming) لگوانے
سے بچئے، اسباق کو سمجھ کر توجُّہ کے ساتھ پڑھنے اور یاد کرنے کو ان پر لازم
کریں نیز اہم پیراگراف کو بِالکل مختصر اور پوائنٹس کی صورت میں لکھوائیں کہ کئی بار
سرسری نظر کرنے کی بجائے ایک بار لکھ کر یاد کر لینا زیادہ بہتر
ہوتا ہے کیونکہ لکھتے وقت دماغ حاضر رکھنا پڑتا ہے اور لکھا ہوا سبق دماغ میں
نسبتاً زیادہ محفوظ رہتا ہے۔
اہم بات:دنیوی امتحانات کی
مصروفیت میں اپنے بچوں کو اُخْرَوِی امتحان سے غافل مت ہونے دیں، ان ایّام میں بھی
تاکید کرکے انہیں نماز پڑھواتے رہیں،اللہ پاک کی بارگاہ میں دینی و دنیوی ہر
امتحان میں کامیابی کی دعا مانگتے رہنے کی ترغیب بھی دیتے رہیں۔مزید راہ
نُمائی حاصل کرنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ سے چھپی ہوئی کتاب ”امتحان کی تیاری کیسے کریں؟“ کا
مطالعہ فرمائیں۔
Subscribe to:
Posts (Atom)