tajir_ko_kaisa_hona_chahiye?

تاجر کو کیسا ہونا چاہئے؟
حضرت سیِّدُنا مُعاذ بن جبل رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ دوجہاں کے تاجور سلطانِ بحر و بر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:بےشک سب سے پاکیزہ کمائی ان تاجروں کی ہے جوبات کریں تو جھوٹ نہ بولیں،جب ان کے پاس امانت رکھی جائے تو اس میں خیانت نہ کریں،جب وعدہ کریں تو اس کی خلاف ورزی نہ کریں، جب کوئی چیز خریدیں تو اس میں عیب نہ نکالیں، جب کچھ بیچیں تو اس کی بیجا تعریف نہ کریں،جب ان پر کسی کا کچھ آتا ہو تو اس کی ادائیگی میں سُستی نہ کریں اور جب ان کا کسی اورپرآتا ہوتو اس کی وُصولی کے لئے سختی نہ کریں ۔
)
شعب الایمان ، باب حفظ اللسان،۴/۲۲۱،حدیث: ۴۸۵۴(

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیث مبارکہ میں تجارتی اصولوں پر مشتمل جو مدنی پھول بیان کئے گئے ہیں درحقیقت یہ مدنی پھول رزق میں برکت اور مُلک و قوم کی ترقّیِ معیشت کے ضامن ہیں۔صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اسلاف و بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین نے عملی زندگی کے ہرمیدان میں ان خوبیوں کو اپنے کردار کا حصہ بنا رکھا تھا۔ان مُبارک ہستیوں کی نظر میں معاشی خوشحالی کا مفہوم ہرگزہرگز یہ نہ تھاکہ مُلک و قوم کو خواہ کتنا ہی خسارہ ہوجائے ،مُسلمان بھائی کتنا ہی مالی بدحالی کا شکار ہوجائے مگر میرے مالی حالات بہتر ہونے چاہئیں،میری ذاتی ملکیت ودولت میں اضافہ ہونا چاہئے۔جائز و ناجائز کسی بھی طریقے سے دوسرے مُسلمانوں کو کنگال کرکے ان کے مال  کو اپنی جائداد کا سنگِ بنیاد قرار دینا ان کے دل نے کبھی گوارا نہ کیاکیونکہ وہ نُفُوسِ قدسیہ آج کے بعض تاجروں (Business men) کی طرح ’’پیسہ ہو چاہے جیسا ہو ‘‘کے قائل نہ تھے بلکہ وہ تو اپنے مُسلمان بھائیوں کے حقیقی خیر خواہ ہوا کرتے تھے اور ان کے نُقصان  کو اپنا نُقصان سمجھا کرتے تھےلہٰذا ہمیں بھی اسلاف کے طرزِ عمل اور پیارے آقا ،مدینے والے مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے فرامین کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اپنے اندر تمام مسلمانوں کی خیرخواہی کا جذبہ بیدار کرنا چاہئے۔

Watch Live Bayan of Nigran e Shura Haji Imran AttariTopic: "Tijarat Me Taraqqi Ka Raaz"10th May 2015 Sunday @ 3pm (Pak Time)

Posted by DawateIslami on Thursday, April 23, 2015

andaz_e_tijarat


دورِ اسلاف اور طرزِ تجارت
منقول ہے کہ ایک بُزرگ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جو ’’واسط‘‘کے مقام پرتھے انہوں نے گندم سے بھری ایک کشتی بصرہ شہرکی طرف بھیجی اور اپنے وکیل کو لکھا:جس دن یہ کھانا بصرہ پہنچے اُسی دن اسے بیچ دینا،اگلے دن تک تاخیر نہ کرنا۔چونکہ وہاں بھاؤ (Rate)بڑھنے کے امکانات تھے تو تاجروں نے وکیل کو مشورہ دیاکہ اگر  اسے جمعہ کے دن تک مُؤخَّر کر لو تو دُ گنا نفع ہو گا۔چنانچہ اس  نے جمعہ تک وہ گندم فروخت نہ کی جس کی وجہ سے اسے کئی گُنا فائدہ ہوگیا۔جب وکیل نے خوشی خوشی یہ واقعہ مالک کو لکھ کر بھیجا تو انہوں نےاسے جواب لکھا:اے شخص!ہم اپنے دین کی سلامتی کے ساتھ تھوڑے نفع پر ہی قناعت کر لیا کرتے ہیں مگرتم نے اس کے برخِلاف کِیا۔ ہمیں یہ پسند نہیں کہ اس میں کئی گُنا(دُنیوی)نفع ہو اور اس کے بدلے ہمیں دینی و اُخروی  نُقصان پہنچے۔لہٰذا جیسے ہی تمہارے پاس میرا یہ خط پہنچے تو فوراً وہ تمام مال بصرہ کے فقرا پر صدقہ کر دینا۔ شاید ایسا کرنے سے میں ذخیرہ اندوزی کے گُناہ سے برابر برابر نَجات پا سکوں یعنی  نہ تو میرا (اُخروی)نقصان ہو اور نہ ہی (دُنیوی) فائدہ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مذکورہ بالا حکایت پاکیزہ تجارت اور اسلامی مَعاشی اَقْدار کی جو خوبصورت تصویرپیش کر رہی ہےاس  سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے اسلاف کا اندازِ تجارت اور طرزِ معیشت کس قدر اعلیٰ تھا۔اسلامی تاریخ کے صفحات ایسے باکردار لوگوں کے واقعات سے بھرے ہوئے ہیں جو نہ صرف اپنے ذاتی مُعاملات بلکہ تجارتی مصروفیات میں بھی صدق و امانت، عدل و انصاف تقویٰ و احسان، ایثار و بھلائی اور مسلمانوں کی خیر خواہی کو اپناتے ہوئے اسلام کے مَعاشی اصولوں پر کاربند رہے شاید اسی وجہ سے ان کے دور کی مَعاشی خوشحالی اپنی مثال آپ تھی،مگر افسوس!جیسے جیسے ان خوبیوں کی جگہ ظلم و جبر،فسق و فجور، ناانصافی،دروغ گوئی(جھوٹ)،فریب دہی (دھوکا)،مَفادپرستی،سُود خوری اور بدخواہی جیسی بُرائیاں مُسلمانوں کے کردار میں پیدا ہوتی گئیں ان کی مَعِیْشت دن بدن زوال پذیر ہوتی گئی اور بالآخر تباہی کے اندھے کنویں میں جاپڑی۔اگر آج بھی ہم قرآن و حدیث میں بیان کردہ حُصُولِ رزق کے مدنی پھولوں پر عمل کریں اور کسب وتجارت کے مُعاملے میں اپنے اسلاف کا طرزِعمل اختیار کریں تو اپنی ذاتی زندگی کے ساتھ ساتھ پورے مُعاشرے میں ایک شاندار خوشحالی لا سکتے ہیں اور مَعِیْشت کو ایک بار پھر عروج و اِسْتِحکام  نصیب ہوسکتا ہے۔




Watch Live Bayan of Nigran e Shura Haji Imran AttariTopic: "Tijarat Me Taraqqi Ka Raaz"10th May 2015 Sunday @ 3pm (Pak Time)
Posted by DawateIslami on Thursday, April 23, 2015

Live Bayan - Tijarat Me Taraqqi Ka Raaz

Masajid Ko Abad Karnay Ka Tareeqa

Masajid Ko Abad Karnay Ka Tareeqa

"Masajid Ko Abad Karnay Ka Tareeqa Yeh Hai Kay Jab Bhi Namaz Parhnay Jaen Kisi Naye Par Infraadi Koshish Kar Kay Sath...
Posted by Maulana Ilyas Qadri on Friday, April 10, 2015

Madani Phool


Make The Habbit Of Consideration Before Conversation In This Way "Whether The Thing I Am Going To Say has Any Worldly And Religious Benefits Or Not"
Posted by Maulana Ilyas Qadri on Friday, April 10, 2015